آج غالب غزل سرا نہ ہوا
درد منت کش دوا نہ ہوا میں نہ اچھا ہوا، برا نہ ہوا جمع کرتے ہو کیوں رقیبوں کو اک تماشا ہوا، گلا نہ ہوا ہم کہاں قسمت آزمانے جائیں […]
اک شخص کتابوں جیسا تھا
اِس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے ایک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا
وہم
ہر وقت میرا وہم نہیں جاتا ایک بار اور کہہ دو کہ تم میرے ہو
دعا میرے پاکستان کے لیے
دعا میرے پاکستان کے لیے سب خوش رہیں آباد رہیں دل ان کے ہمیشہ شاد رہیں کرین عزت سے گزر یہاں ہر پل ہو قائم امن یہاں ہوں پوری سب کی ضرورتیں لوٹ […]